25 Jan 2014

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین (دلیل نمبر 1) پر اعتراضات کے جوابات

’’قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ اَبُوْبَکْر عَبْدُاللّٰہِ بْنُ الزُّبَیْرِالْحُمَیْدِیُّ  ثَنَا الزُّھْرِیُّ  قَالَ اَخْبَرَنِی سَالِمُ بْنُ عَبْدِاللّٰہِ  عَنْ اَبِیْہِ رضی اللہ عنہما قَالَ (رضی اللہ عنہما) رَائیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم اذَا افْتَتَحَ الصَّلٰوۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَذْوَ مَنْکَبَیْہِ وَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّرْکَعَ وَبَعْدَ مَا یَرْفَعُ رَاْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ فَلَا یَرْفَعُ وَلَا بین السَّجْدَتَین ۔‘‘(مسندحمیدی ج۲ص۲۷۷، مسند ابی عوانہ ، ج۱ص۳۳۴)
ترجمہ:’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتےہیں ’’میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کودیکھاجب نماز شروع کرتے تو رفع یدین کرتے۔ رکوع کی طرف جاتے ہوئے، رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے اور سجدوں کے درمیان رفع یدین نہیں کرتے تھے۔‘‘

8 Jan 2014

حضرت ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ اور ترک رفع یدین

’’قَالَ الْاِمَامُ الْحَافِظُ الْمُحَدِّثُ مُحَمَّدُ بْنُ اِسْمَاعِیْلَ الْبُخَارِیُّ حَدَّثَنَا یَحْیٰ  بْنُ بُکَیْرٍ  قَالَ حَدَّثَنَا اللَّیْثُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سَعِیْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِوبْنِ عَطَائٍ اَنَّہٗ کَانَ جَالِسًا مَعَ نَفْرٍ مِّنْ اَصْحَابِ النَّبِیِّصلی اللہ علیہ و سلم فَذَکَرْنَا صَلٰوۃَ النَّبِیِّصلی اللہ علیہ و سلم فَقَالَ اَبُوْحُمَیْدِ السَّاعِدِیُّرضی اللہ عنہما اَنَا کُنْتُ اَحْفَظُکُمْ لِصَلٰوۃِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم رَاَ یْتُہٗ اِذَا کَبَّرَ جَعَلَ یَدَیْہِ حَذْوَ مَنْکَبَیْہِ وَاِذَا رَکَعَ اَمْکَنَ یَدَیْہِ مِنْ رُکْبَتَیْہِ ثُمَّ ھَصَرَظَھْرَہٗ فَاِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ اِسْتَویٰ حَتّٰی یَعُوْدَ کُلُّ فَقَارٍ مَّکَانَہٗ وَاِذَا سَجَدَ وَضَعَ یَدَیْہِ غَیْرَمُفَتَرِشٍ وَّلَا قَابِضَہُمَا‘‘(صحیح بخاری؛ ج۱ ص۱۱۴‘  صحیح ابن خزیمہ؛ ج۱ ص۲۹۸)
ترجمہ :محمدبن عمرو بن عطاء رحمہ اللہ،آپ صلی اللہ علیہ و سلم کےصحابہ کرام  کی مجلس میں بیٹھے ہوئے تھے فرماتے ہیں: ’’ہم نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی نماز کا ذکر کیا (کہ حضورصلی اللہ علیہ و سلم کیسے نماز پڑھتے تھے؟) توحضرت ابو حمید الساعدی  رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ’’میں تم سےحضور صلی اللہ علیہ و سلم کی نماز پڑھنے کے طریقے کو زیادہ یاد رکھنے والا ہوں پھر رسول اللہ  صلی  اللہ  علیہ  و سلم  کے نماز پڑھنے کے طریقے کو بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ و سلم  کو دیکھا جب تکبیر تحریمہ کہی تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں کے برابر اٹھایا اور جب رکوع کیا تو اپنے ہاتھوں سے اپنے گھٹنوں کو مضبوطی سے پکڑا پھر اپنی پیٹھ کو جھکایا جب سر کو رکوع سے اٹھایا تو سیدھے کھڑے ہو گئے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر لوٹ آئی اور جب سجدہ کیا تو اپنے ہاتھوں کو اپنے حال پر رکھا نہ پھیلایا اور نہ ہی ملایا۔

5 Jan 2014

حضرت براء بن عازب رضی اللہ اور ترک رفع یدین

’’اَلْاِمَامُ الْحَافِظُ اَبُوْحَنِیْفَۃَ نُعْمانُ بْنُ ثَابِتٍ یَقُوْلُ سَمِعْتُ الشَّعْبِیَّ یَقُوْلُ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍرضی اللہ عنہما یَقُوْلُ؛کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ و سلم اِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاۃَ رَفَعَ یَدَیْہِ حَتّٰی یُحاذِیَ مَنْکَبَیْہِ لَایَعُوْدُ بِرَفْعِھِما حَتّٰی یُسَلِّمَ مِنْ صَلَا تِہٖ۔‘‘
(مسند ابی حنیفہ بروایۃابی نعیم  رحمہ اللہ ص۳۴۴،سنن ابی داؤد ؛ج۱ص۱۱۶ )
ترجمہ:حضرت براءبن عازب رضی اللہ عنہما فرماتےہیں: ’’آپ صلی اللہ علیہ و سلم جب نماز شروع کرتےتورفع یدین کرتے، (اسکےبعدپوری نماز میں) سلام پھیرنے تک دوبارہ رفع یدین نہیں  کرتے تھے۔‘‘